صفحات

منگل، 9 فروری، 2016

196۔ روتے روتے ہی کٹ گئیں راتیں

کلام محمود صفحہ271

196۔ روتے روتے ہی کٹ گئیں راتیں


حضوررضی اللہ عنہ کی یہ نظم ہمیں حضرت سیدہ مریم صدیقہ صاحبہ مد ظلہا العالی  نےعطا فرمائی ہے۔

روتےروتے ہی کٹ گئیں راتیں
ذکرمیں ہی بسرہوئیں راتیں

جن میں ہوتا ہے وصل یار نصیب
ایسی بھی ہوتی ہیں کہیں راتیں

ایسی راتوں کو یاد کرتا ہوں
دل مکاں ہے تو ہیں مکیں راتیں

جن کو ہوتا ہے یار کا دیدار
ہیں انہیں کے لیے بنی راتیں

لاکھ دن ان کے نام پرقرباں
نگہتیں راتیں عنبریں راتیں

عاشقوں کے لیے ہیں اک رحمت
نازبردارنازنیں راتیں

دن کی تاریکیا ں ہیں کرتی دور
مہ نما ہیں یہ مہ جبیں راتیں

جن میں موقع ملے تہجد کا
ہوتی ہیں بس وہ بہتریں راتیں

شمع پروانوں کونصیب ہو جب
دن کہو ان کو وہ نہیں راتیں

سوتےسوتے میں جوگزرجائیں
وہی راتیں ہیں بدتریں راتیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں