صفحات

ہفتہ، 30 اپریل، 2016

18۔ مبارک باد

درعدن ایڈیشن 2008صفحہ37۔38

18۔ مبارک باد


دعا برختم قرآن مجید

میری بھانجی آمنہ طیبہ سلمہا( بیگم صاحبزادہ مرزا مبارک احمد)نے جب قرآن شریف ختم کیاتویہ چند اشعار اس وقت ان کے لئے کہے گئے تھے۔مبارکہ

مبارک تمہیں ِختم قرآن طیّب
خدا کا ہوا فضل و احسان طیّب

مبارک تمہیں علم کا سر پہ جھومر
گلے کا بنے ہار ایمان طیّب

خدا کے کرم سے پھٹکنے نہ پائے
رہے دور ہی تم سے شیطان طیّب

اسی سے منور ہو سینہ تمہارا
کرے دل میں گھر نورِ قرآن طیّب

الٰہی یہی نور چھا جائے اتنا
کہ بن جائے شمعِ شبستان طیّب

سبق سارے بھولیں نہ بھولے یہ ہرگز
سکھاتا ہے جو تم کو قرآن طیّب

بٹھا دے گا دل میں محبت خدا کی
تمہیں یہ بنا دے گا انسان طیّب

ملا دے گا یہ تم کو آخر خدا سے
نکل جائیں گے دل کے ارمان طیّب

اسی راستہ پر چلو میری پیاری
یہی راہ ہے سب میں آسان طیّب

مقابل میں اسلام کے سارے مذہب
یہ مردے ہیں، لاشیں ہیں بے جان طیّب

رہو دل سے تم دین کی اپنے شیدا
کرو جان تک اس پہ قربان طیّب

جہاں کام دے گی نہ اے بی نہ سی ڈی٭
وہاں کام آئے گا قرآن طیّب

مسلمان بن کر دکھانا جہاں کو
بنانا بہت سے مسلمان طیّب

خدا سے دعا ہے کہ بن جائے اس کی
مری پیاری طیب مری جان طیّب
(آمین)

٭اس زمانہ میں عزیزہ کو انگریزی کا بہت شوق تھا اور انگریزی سکول میں جانے کا ارمان۔مبارکہ''

نوٹ :۔یہ بہت پرانی نظم ہے لیکن چھپی ''مصباح''1947ء میں ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں