صفحات

پیر، 10 اکتوبر، 2016

130۔ دکھے دلوں کو سلام میرا

یہ زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں صفحہ57۔58

130۔ دکھے دلوں کو سلام میرا


دکھے دلوں کو سلام میرا

دکھے ہوئے دل ہیں میرا مذہب میرا عقیدہ
دکھے ہوئے دل
مرا حرم ہیں، مرے کلیسا ، مرے شوالے
دکھے ہوئے دل
چراغ میرے ، گلاب میرے
دکھے ہوئے دل
کہ روشنی بھی ہیں اور خوشبو بھی زندگی کی،
دکھے ہوئے دل
کہ زندگی کا عظیم سچ ہیں
دکھے ہوئے دل جہاں کہیں ہیں
دکھے ہوئے دل مرا ہی دل ہیں
دکھے دلوں کو سلام میرا

1967ء

عبید اللہ علیم ؔ


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں