اشکوں
کے چراغ ایڈیشن سوم صفحہ605
411۔ جب
اس نے رخ سے نقاب الٹا
جب
اس نے رخ سے نقاب الٹا
تو
رک گیا آفتاب الٹا
جب
آسماں نے نقاب الٹا
زمیں
ہوئی لاجواب الٹا
وہ
خلطِ مبحث ہوا قفس میں
سوال
الٹا، جواب الٹا
جو
گھر سے نکلا تھا ٹوکنے کو
وہ
ہو گیا ہم رکاب الٹا
تھا
اپنی کثرت پہ ناز ان کو
میں
ہو گیا بے حساب الٹا
سوال
تم نے کیا تھا مضطرؔ
وہ
ہو گئے لاجواب الٹا
چوہدری محمد علی مضطرؔعارفی