کلامِ
مختار ؔ
9۔ نماز
چند قلم برداشتہ اشعار جو
حضرت حافظ صاحب نے مولانا محمد شریف صاحب سابق مربی سلسلہ عالیہ احمدیہ بلاد عربیہ
کی کتاب بعنوان"اسلام کی دوسری کتاب"کے لئے فی البدیہہ تحریر کئے۔یہ
کتاب جو فلسفہ نما زپر مشتمل تھی ،شائع ہونے سے قبل حضرت حافظ صاحب کی خدمت میں
برائے نظر ثانی پبلشر صاحب خود لے کرحاضر ہوئے۔حضرت حافظ صاحب نے کتاب پر نظر ثانی
بھی فرمائی اور یہ چند اشعار بھی کتاب میں شامل کرنے کے لیے عنایت فرمائے۔
اللہ کیا عجیب یہ نعمت نماز ہے
دنیا و دین میں باعثِ راحت نمازہے
حکمِ خدا یہ ہے کہ پڑھو مل کے پانچ
وقت
افضل عبادتوں میں عبادت نماز ہے
پھریہ بھی حکم ہے کہ جماعت کے ساتھ
ہو
اس طرح اور جاذبِ رحمت نمازہو
بہرِنمازِ جمعہ یہ ہو اہتمامِ خاص
سب جان لیں کہ وجہِ مسرّت نماز ہے
لازم ہے ذوق و شوق برائے نماز ِ عید
یہ مومنوں کی مظہرِ شوکت نماز ہے
جو ظلمتِ گناہ کو آنے نہ دے قریب
وہ نورِ حق ، وہ شمعِ ہدایت نماز ہے
بیمار کو مزہ نہیں ملتا طعام کا
دل صاف ہو تو موجبِ لذت نماز ہے
پھیلا ہوا ہے اس کا اثر دو جہان میں
جس کو نہیں زوال وہ دولت نماز ہے
اس کے سوا اب اور ذریعہ کوئی نہیں
قُربِ خدا کی ایک ہی صورت نمازہے
کافی ہے بہر امت عاصی بس اتنی بات
تسکینِ قلب شافع امت نماز ہے
صحت ہو یا مرض ہو حضر ہو کہ ہو سفر
مومن کی روح کے لئے فرحت نمازہے
لازم ہے یہ ادا ہو خشوع و خضوع سے
بے شبہ اِک وسیلۂ جنت نمازہے
جرم و سزا سے ہم کو بچاتی ہے روزو شب
فضلِ خدا سے دافعِ زحمت نمازہے
ظاہر ہے اس سے دوستو رُتبہ نماز کا
آرامِ جانِ ختمِ رسالت نماز ہے
(بحوالہ اسلام کی دوسری کتاب)
(الفضل انٹرنیشنل 03جولائی 1998)
(حیات حضرت مختار صفحہ 306-307)
حضرت حافظ سید مختار احمد مختار ؔشاہجہانپوری صاحب ؓ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں