اللہ تعالیٰ کو خاکساری پسند
ہے
الٰہی بخش کے کیسے تھے تیر
کہ آخر ہو گیا ان کا وہ نخچیر
اسی پر اس کی لعنت کی پڑی مار
کوئی ہم کو تو سمجھاوے یہ اسرار
تکبر سے نہیں ملتا وہ دلدار
ملے جو خاک سے اس کو ملے یار
کوئی اس پاک سے جو دل لگاوے
کرے پاک آپ کو تب اس کو پاوے
پسند آتی ہے اس کو خاکساری
تذلل ہی رہِ درگاہِ باری
عجب ناداں ہے وہ مغرور و گمراہ
کہ اپنے نفس کو چھوڑا ہے بے
راہ
بدی پر غیر کی ہر دم نظر ہے
مگر اپنی بدی سے بے خبر ہے
تتمہ حقیقۃ الوحی صفحہ115مطبوعہ 1907ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں