الہامی اشعار
کیا شک ہے ماننے میں تمہیں اِس مسیح کے
جس کی مماثلت کو خدا نے بتا دیا
حاذِق طبیب پاتے ہیں تم سے یہی خطاب
خوبوں کو بھی تو تم نے مسیحا بنا دیا
قادِر کے کاروبار نمودار ہو گئے
کافِر جو کہتے تھے وہ گرفتار ہو گئے
کافر جو کہتے تھے وہ نگوں سار ہو گئے
جتنے تھے سب کے سب ہی گرفتار ہو گئے
ضمیمہ تحفہ گولڑویہ حاشیہ صفحہ 27مطبوعہ 1902ء
دُشمن کا بھی خوب وار نکلا
تِس پر بھی وہ آر پار نکلا
الحکم 30اکتوبر 1902ء
قادر ہے وہ بارگہ۔ ٹُوٹا کام بناوے
بنا بنایا توڑ دے کوئی اُس کا بھید نہ پاوے
اخبار بدر 22نومبر 1906ء
بر تر گمان و وہم سے احمد کی شان ہے
اس کا غلام دیکھو مسیح الزمان ہے
حقیقۃ الوحی صفحہ 274کا حاشیہ مطبوعہ 1907ء
کروں گا دُور اُس ماہ سے اندھیرا
دکھاؤں گا کہ اک عالم کو پھیرا
تذکرہ صفحہ 427
چل رہی ہے نسیم رحمت کی
جو دعا کیجئے قبول ہے آج
تذکرہ صفحہ 206
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں