صفحات

پیر، 8 فروری، 2016

197۔ اس کی چشم نیم وا کے میں بھی سرشاروں میں ہوں

کلام محمود صفحہ272

197۔ اس کی چشم نیم وا کے میں بھی سرشاروں میں ہوں


اس کی چشم نیم وا کے میں بھی سرشاروں میں ہوں
درمیاں میں ہوں نہ سوتوں میں نہ بیداروں میں ہوں

گرداس کے گھومتا ہوں روزوشب دیوانہ وار
لوگ گر سمجھیں توبس اک میں ہی ہشیاروں میں ہوں

ہمسفرسنبھلے ہوئے آنا کہ رستہ ہے خراب
پرقدم ڈھیلا نہ ہومیں تیزرفتاروں میں ہوں

خود پلائی ہے مجھے اس نے مئے عرفان خاص
معترض!نازاں ہوں میں اس پرکہ میخواروں میں ہوں

پائی جاتی ہےوفا جو اس میں مجھ میں وہ کہاں
میں کہوں کس منہ سےاس کو میں وفاداروں میں ہوں

از رسالہ الفضل جلد12۔22نومبر 1924ء

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں