کلام
محمود صفحہ277
208۔ صبح
اپنی دانہ چیں ہے شام اپنی ملک گیر
صبح
اپنی دانہ چیں ہے شام اپنی ملک گیر
ہاں
بڑھائے جا قدم سستی نہ کر اے ہم صفیر
اپنی
تدبیر و تفکر سے نہ ہر گز کام لے
راہ
نما ہے تیرا کامل راہِ اُومحکم بِگیر
آسماں
کے راستوں سے ایک تُو ہے باخبر
ورنہ
بھٹکے پھر رہے ہیں آج سب برناؤ پیر
ذرہ
ذرہ ہے جہاں کا تابعِ فرمانِ حق
تم
ترقی چاہتے ہو تو بنو اس کے اسیر
مجلہ جامعہ احمدیہ بابت ماہ اکتوبر نومبردسمبر1965ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں