کلام
محمود صفحہ276
206۔ اے
محمد! اے حبیبِ کردگار
اے
محمد! اے حبیبِ کردگار!
میں
ترا عاشق، ترا دلدادہ ہوں
گو
ہیں قالب دو مگر ہے جان ایک
کیوں
نہ ہو ایسا کہ خادم زادہ ہوں
اے
مرے پیارے! سہارا دو مجھے
بیکس
و بے بس ہوں خاک اُفتادہ ہوں
جنتِ
فردوس سے آیا ہوں میں
تشنہ
لب آئیں کہ جامِ بادہ ہوں
میری
اُلفت بڑھ کے ہر اُلفت سے ہے
تیری
رہ میں مرنے پر آمادہ ہوں
اخبار الفضل جلد 12۔ 16جولائی 1958ء ربوہ۔پاکستان
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں