کلام
محمود صفحہ272
198۔یافاتح روح ناز ہوجا
یا
فاتح روح ناز ہوجا
یا
تو ہمہ تن نیاز ہوجا
خدمت
میں ہی عشق کا مزا ہے
محمودنہ
بن ایاز ہوجا
کرخانہ
فکر کو مقفل
ہاتھوں
میں کسی کے ساز ہوجا
ہےجسرصراط
پر ترا قدم
وادیدہوگوش
باز ہوجا
کوتاہ
نگاہیاں یہ کب تک
گیسو
کی طرح دراز ہوجا
جادھونی
رما دے اس کے در پر
انجام
سے بےنیاز ہوجا
پیارے
تجھے غیر سے ہے کیا کام
آآمرےدل
کا راز ہوجا
از رسالہ الفضل جلد20۔3جنوری 1933ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں