صفحات

پیر، 16 مئی، 2016

57۔ خلیفہ کی شفقت اورنظام کی برکت

بخار دل صفحہ152۔153

57۔ خلیفہ کی شفقت اورنظام کی برکت


اس نظم میں واوین والے مصرعے حافظ علیہ الرحمتہ کے ہیں۔ سوائے ایک کے جو حضرت مسیح موعودعلیہ الصلوٰۃ و السلام کا ہے۔ 1943ء میں دو ماہ تک پنجاب کے شہروں کی مسلسل ہڑتال اور اس کے بعد کنٹرول کے نتیجہ میں جن تکالیف اور مشکلات سے اہلِ ملک اور شہروں کے رہنے والوں کو سامنا ہوا ہے وہ خدا کے فضل سے حضرت خلیفۃالمسیح الثانی کی پیش بینی اور جدوجہد کی وجہ سے اہلِ قادیان کو پیش نہیں آئیں۔ فالحمدللہ

ہوئی تھی قحط کی صورت نہ قادیاں میں ابھی
کہ یُوسُفم1؎ شکر و روغن و غِذا آوُرد

بپا تھے ملک میں جب کنٹرول اور ہڑتال
زِ ہر مکان غرض مند اِلتجا آوُرد

نیا نِظام تھا حیران ہو کے کہتے تھے
کہ کیست حاتم و ایں گندم از کُجا آوُرد

ہر ایک گُرسِنَہ سُنتا تھا یہ صدا ہر روز
''بر آر سَر کہ طبیب آمد و دوا آوُرد''

''مُریدِ پیرِ مُغانم زِمن مرنج اے شیخ
چرا کہ وعدہ تو کر دی و اُو بجا آوُرد''

تُو شعر جوش سے کہتا ہے سوچ سوچ کے میں
میّسرست تُرا ''آمد'' و مَرا ''آوُرد''

اُسی کے شعریہاں ہو سکیں گے اب مَقبُول
کہ درمیانِ غزل قَولِ آشنا آوُرد

''برآں1؎ سرم کہ دِل و جاں فدائے تُو بکنم''
چہ مستی است نَدانَم کے رُوبَما آوُرد

اِلٰہی ڈال دے دامانِ مَغفِرَت اُس پر
''کہ اِلتجا بہ درِ دولَتِ شُما آوُرد''

یہ کاک2؎ ٹیل جو چکھا تو بولا اِک مَے خوار
کہ بُود ساقی و اِیں بادہ از کجا آوُرد!

بگُفْتَمَش قَدَنی ہست و مَیفروش اُو را
بہ قَند حافِظ و خوشبوئے میرزاؑ آوُرد

1؎ یوسف حضرت خلیفۃالمسیح الثانی کا نام ہے۔  2؎کاک ٹیل Cock Tail وہ شراب جو کئی طرح کی شرابوں کو ملا کر بنائی جاتی ہے جس طرح یہ نظم اُردو اور فارسی کے اِمتزاج اور حافظ علیہ الرحمۃ کے مصرعوں اور حضرت مسیح موعودؑ کے کلام کی چاشنی سے مرکب ہے۔

الفضل 7جولائی1943ء


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں