بخار
دل صفحہ19
1۔ جوراہ
تجھے پسندہے اس پرچلامجھے
غالباًسب
سے پہلی نظم
کیا فائدہ علاج کا بعد از فنا مجھے
اے کاش! دردِ دِل کی ملے اب دوامجھے
اہلِ جَفا کے ظُلم سے اتنا ہوا ہوں
تنگ
دوزخ کا اس جہان پر دھوکا ہوا مجھے
عِصیاں کی مَے کو پی کے ہوئی کیا نہ
بیخودی
بھولا ہے کہہ کے یار سے قولِ بلیٰ مجھے
بیزار زندگی سے ہوں آئی نہیں ہے راس
اس تِیرہ خاندان کی آب و ہوا مجھے
لے چل صبا! تو دوست کے در پر کہ کر
دیا
اس آسیائے چرخ نے اب سرمہ سا مجھے
اونچا ہو نُہ فلک سے بھی پایہ وقار
کا
سمجھے دمِ خِرام جو وہ خاکِ پا مجھے
وہ کون؟ یعنی احمد مختار کا حبیب1؎
آتا ہے نام لینے میں جس کے مزا مجھے
پابوسی ہو نصیب تو اِکسیر میں بنُوں
پڑ جائے گر نظر تو کرے کیمیا مجھے
اللہ رے چمک، وہ رُخِ نُور بار کی
مُصحف میں آ رہی ہے نظر وَ
الضُّحیٰ مجھے
اے رحمتِ خدا! تو میر ی دستگیر ہو
حِرص و ہوا کے جال سے آ کر چُھڑا مجھے
یا ربّ! تو اپنے فضل سے بیڑے کو پار
کر
کافی ہے میری کشتی کا تو ناخُدا مجھے
لُطف و کرم سے بخش دے میرے گناہ تُو
شیطان کی گرفت سے کر دے رِہا مجھے
ہے تُجھ سے آشناؔ کی الٰہی دُعا یہی
جو رہ تجھے پسند ہے اُس پر چلا مجھے
آمین
1 ۔یعنی حضرت مسیح موعودعلیہ السلام
1903ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں