صفحات

منگل، 10 مئی، 2016

86۔ مناجات بدرگاہِ قاضی الحاجات

بخار دل صفحہ209

86۔ مناجات بدرگاہِ قاضی الحاجات


میں رَبّ نہیں ہوں کیا ترا؟ یعنی اَلَستُ جب سنا
قُلنَا بَلیٰ، قُلنَا بَلیٰ، قُلنَا بَلیٰ، قُلنَا بَلیٰ

یعنی اکیلا ہی نہیں، مالِک ہے تُوسب خَلق کا
رَبُّ الوَریٰ، رَبُّ الوَریٰ، رَبُّ الوَریٰ، رَبُّ الوَریٰ

مُحسِن، حسیں، دِلدار، من موہن، پیارا ہے تو ہی
میرے خدا، میرے خدا، میرے خدا، میرے خدا

گندے ہیں ہم بندے تِرے، سر تا بہ پا غرقِ گناہ
فَاغْفِرْلَنَا، فَاغْفِرْلَنَا، فَاغْفِرْلَنَا، فَاغْفِرْلَنَا

اے ربّ ہمارے رحم کر، دُکھ دور کر، مَسرُور کر
آقائے ما، مولائے ما، ملجائے ما، ماوائے ما

اسلام کو اِکنافِ عالَم میں ترقّی ہو نصیب
سُن لے دُعا، سُن لے دُعا، سُن لے دُعا، سُن لے دُعا

تیرے محمدؐ پر درُود اور تیرے احمدؑ پر سلام
صَلِّ علیٰ، صَلِّ علیٰ، صَلِّ علیٰ، صَلِّ علیٰ

سجدے کروں گا شکر کے، سرکار فرمائیں گے جب
''راضی میں تجھ سے ہو گیا، بندے مِرے جنت میں آ''

آمین


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں