صفحات

جمعرات، 26 مئی، 2016

7۔ مرکزِ کُفر میں خانۂ خدا

بخار دل صفحہ30

7۔ مرکزِ کُفر میں خانۂ خدا


شکر صد شکر کے لندن سے یہ آئی ہے نَوِید
مرکزِ کفر میں بیت کی زمیں لی ہے خرید

بِالیقیں وقت یہی ہے کہ مُنَوَّر کر دے
وادئ ظُلمَتِ تَثلیث کو نورِ توحید

جب مؤذن کہے مینار پہ ''اللہ اکبر''
اُس گھڑی سمجھو کہ بَر آئی ہماری اُمید

بانئ بیت لندن ہے مسیحِ موعودؑ
ثانئ بیت اقصیٰ ہے یہ مغرب کی کلید

ہم نشیں دیکھ! ذرا چَشم بصیرت وا کر
کیا یہی تو نہیں ''مغرب سے طُلوعِ خورشید''؟

دقت ہے وقت کہ یورپ کو کرو شِرک سے پاک
اُٹھو اے جان نثارانِ لِوَائے توحید

جب تلک جان و تن و مال نہ قرباں کر دیں
''مابداں مقصدِ عالی نہ توانیم رسید''

احمدی! تجھ کو ہی سب بوجھ اٹھانا ہو گا
''آسماں بارِ امانت نتوانست کشید''

''للّٰہِ الحمد ہر آں چیز کہ خاطر میخواست
آخر آمد زِ پسِ پردۂ تقدیر پدید

نوٹ: یہ نظم اُس جلسے میں پڑھی گئی جو ڈلہوزی پہاڑ پر 9ستمبر 1920ء کوحضرت خلیفہ المسیح ثانی کی زیرِ صدارت بر تقریب خرید زمین بیت لندن منعقد ہوا اور الفضل 7اکتوبر 1920ء میں چھپی ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں