یہ
زندگی ہے ہماری۔ چاند چہرہ ستارہ آنکھیں
صفحہ131۔132
170۔ گیت
گیت
گھر
کے چراغ روشن ہیں آج اہل ِمحبت کےنام
کتنی
حسین میری زمین میرے لہو کا سلام
میری
وفا کا شعلہ جلتا رہے صبح وشام
میرے
بدن کی مٹی آئے سدا تیرے کام
گھر
کے چراغ روشن ہیں آج اہلِ محبت کا نور
اس
کی فضاؤں میں ہے موج ِ بہاراں سرور
گھر
کے چراغ روشن ہیں آج اہلِ محبت کے نام
میرے
شہیدوں کا خوں ارضِ وطن کا نکھار
گھر
کے چراغ روشن ہیں آج اہلِ محبت کے نام
کتنی
حسین میری زمین میرے لہو کا سلام
گھر
کے چراغ روشن ہیں آج اہلِ محبت کے نام
1971ء
عبید اللہ علیم ؔ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں