صفحات

پیر، 26 ستمبر، 2016

171۔ جی جان سے ہے ارض وطن مان گئے ہم

یہ زندگی ہے ہماری۔  چاند چہرہ ستارہ آنکھیں صفحہ133۔134

171۔ جی جان سے ہے ارض وطن مان گئے ہم


جی جان سے اے ارض وطن مان گئے ہم
جب تو نے پکارا تیرے قربان گئے ہم

جو دوست ہوا اُس پہ محبت کی نظر کی
دشمن پہ تیرے صورت طوفان گئے ہم

ہم ایسے وفادار و پرستار ہیں تیرے
جو تُو نے کہا تیرا کہا مان گئے ہم

مرہم ہیں تیرے ہونٹ مسیحا ہے تیری زلف
ہم موجہء گل تھے کہ پریشان گئے ہم

افسوں کوئی چلنے نہ دیا حیلہ گراں کا
ہر شکل عدو کی تیرے پہچان گئے ہم

خاک شہداء نے تیرے پرچم کو دعا دی
لہرا کے جو پرچم نے کہا جان گئے ہم

1965ء

عبید اللہ علیم ؔ


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں