ہے
دراز دستِ دعا مرا صفحہ69۔71
12۔ خدا کرے
خدا کرے کہ صحبتِ امام بھی ہمیں ملے
یہ نعمتِ خلافتِ مدام بھی ہمیں ملے
خدا کرے اطاعتِ امام ہم بھی کر سکےں
خدا کرے کہ معرفت کا جام بھی ہمیں ملے
خدا کرے کہ عشقِ مصطفےٰؐ ہمارے دل میں
ہو
رضائے حق کی مسندِ کرام بھی ہمیں ملے
ہوں اُس کی بزمِ ناز کی جو صحبتیں نصیب
میں
تو اُس کی رہ میں طاقتِ خرام بھی ہمیں
ملے
خدا کرے سجود کا سرور بھی نصیب ہو
خدا کرے کہ لذّتِ قیام بھی ہمیں ملے
خدا کی بارگاہ میں ہر ایک شب گداز ہو
حسین صبح، مسکراتی شام بھی ہمیں ملے
خدا کرے ہمارا بخت نارسا نہ ہو کبھی
خدا کرے سروش کا پیام بھی ہمیں ملے
عروجِ آدمی کی ساری رفعتیں نصیب ہوں
تو قُدسیوں کی بزم کا سلام بھی ہمیں
ملے
خدا کرے رِفاقتِ خواص بھی نصیب ہو
خدا کرے محبَّتِ عوام بھی ہمیں ملے
خدا کرے کہ ہم جہاں کو کرب سے نجات
دیں
فلاحِ خلق کا یہ اِذنِ عام بھی ہمیں
ملے
ہمیں عطا ہو کاش بحرِ علم کی شناوری
عمل کی رہ میں شہرتِ دوام بھی ہمیں
ملے
کشادگی دل و نگاہ و فکر کی نصیب ہو
خدا کرے بلاغتِ کلام بھی ہمیں ملے
علومِ دُنیوی کا ہو فروغ اپنی ذات سے
تو دین کی اشاعتوں کا کام بھی ہمیں
ملے
وجاہتیں ہوں دہر کی ہمارے آگے سرنگوں
تو خادمانِ دین کا مقام بھی ہمیں ملے
ہمارے ہر عمل میں عکس ہو مسیحِؑ پاک
کا
فدائیانِ مصطفےٰؐ کا نام بھی ہمیں ملے
خدا کرے جہاں کی ساری نعمتیں نصیب ہوں
خدا کرے کہ جنّتِ مدام بھی ہمیں ملے
خدا کرے ہمارے دل میں اب لگن ہی اَور
ہو
خدا کرے کہ اب ہمارا بانکپن ہی اَور
ہو
کلام صاحبزادی امۃالقدوس بیگم م صاحبہ سملہا اللہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں