ہے
دراز دستِ دعا مرا صفحہ151۔152
41۔ خلا فت
خدا کا یہ احسان ہے ہم پہ بھاری
کہ جس نے ہے اپنی یہ نعمت اتاری
نہ مایوس ہونا گھٹن ہو نہ طاری
رہے گا خلافت کا فیضان جاری
نبوت کے ہاتھوں جو پَودا لگا ہے
خلافت کے سائے میں پْھولا پَھلاہے
یہ کرتی ہے اس باغ کی آبیاری
رہے گا خلافت کا فیضان جاری
خلافت سے کوئی بھی ٹکر جو لے گا
وہ ذلّت کی گہرائی میں جا گرے گا
خدا کی یہ سنّت ازل سے ہے جاری
رہے گا خلافت کا فیضان جاری
خدا کا ہے وعدہ خلافت رہے گی
یہ نعمت تمہیں تا قیامت ملے گی
مگر شرط اس کی اطاعت گزاری
رہے گا خلافت کا فیضان جاری
محبت کے جذبے، وفا کا قرینہ
اُخوُّت کی نعمت، ترقی کا زینہ
خلافت سے ہی برکتیں ہیں یہ ساری
رہے گا خلافت کا فیضان جاری
الٰہی ہمیں توُ فراست عطا کر
خلافت سے گہری محبت عطا کر
ہمیں دکھ نہ دے کوئی لغزش ہماری
رہے گا خلافت کا فیضان جاری
کلام صاحبزادی امۃالقدوس بیگم م صاحبہ سملہا اللہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں