صفحات

جمعہ، 3 جون، 2016

102۔ پردہ ایک امریکی خاتون کی نظر میں

ہے دراز دستِ دعا مرا صفحہ303۔304

102۔ پردہ ایک امریکی خاتون کی نظر میں


ایک امریکن احمدی نژادخاتون کی نظر میں پردہ کی جو اہمیت ہے اُسے انہوں نے نظم میں پیش کیا ہے۔ جو امریکہ کی لجنہ اماء اللہ کے سرکلر Lajna News کے جنوری 1980ء کے شمارہ نمبر12 میں شائع ہوئی ہے۔ اس نظم کا آزاد اُردو ترجمہ پیش ہے! جو احمدی بہنیں اس معاملہ میں پوری احتیاط نہیں کرتیں اُن کے لئے لمحہ فکریہ ہے!

جب گھر سے نکلتی ہے باہر
اِک مسلم عورت پردے میں
بُرقعے سے چُھپائے زینت کو،
تسکین نظر کو ملتی ہے
یہ عورت ایسی عورت ہے
جو اپنے رب کے ہر فرمان کو جان سے زیادہ جانتی ہے
جو اُس کی خوشی کو دنیا کی ہر شے سے سواگردانتی ہے
یہ عورت ایسی عورت ہے
ایمان بھی جس کا پختہ ہے
وہ جانتی ہے کہ اُس کے لئے بس اس کے سوا چارہ ہی نہیں
ہر حکم پہ اپنے مولا کے چُپ چاپ جُھکا دے گردن کو
وہ اُس کی رضا میں راضی ہے
یہ عورت ایسی عورت ہے
جو شرم و حیا کا پیکر ہے
اِس عورت کی ہر اک نیکی دنیا کو راہ دکھائے گی
کہ روشنی کا مینار ہے یہ
یہ عورت ایسی عورت ہے
جو ایسا کپڑا اوڑھتی ہے
جو اِس عورت کی عزت کی
جو اِس عورت کی عصمت کی
کیا خوب حفاظت کرتا ہے
یہ پردہ ایسا پردہ ہے
جو اللہ کی اِس بَندی کو مذہب کے قریں لے آتا ہے
یہ عورت اپنے مولا کے فرمان کو پُورا کرتی ہے
اور اپنے آقا سے باندھے پیمان کو پُورا کرتی ہے

کلام صاحبزادی امۃالقدوس بیگم م صاحبہ سملہا اللہ


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں