کلام
ِبشیرایڈیشن 1963 صفحہ 19۔20
11۔
خطاب بہ امیرگروہ غیر
مبایعین
نہیں بیچتےچند پیسوں پہ دیں ہم
نہ بنتے ہیں غیروں کے جا کر قریں
ہم
اگر خفیہ کوشش کی کہتے ہو سن لو
کہ ھَمُّوا بِمَالَم
یَنَالُوانہیں
ہم
ایضًا
تم جو تدبیر سے چالیس کے بن بیٹھے
امیر
یہ نہ سمجھے کہ یہ تدبیر نہیں ہے
تقدیر
اب اگر ہوش میں آئے ہو تو ہے عرض
مری
مولوی جی!کوئی وحدت کی بھی سوچو
تدبیر
ایضًا
خوب اے دوست ہمیں تُو نے یہ انعام
دیا
غیر سے صلح ،ہمیں جنگ کا پیغام دیا
اچھا قسّام ہے تُو خوب ہے قسمت تیری
کفر اپنوں کو دیا،غیر کو اسلام دیا
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں