درعدن
ایڈیشن 2008صفحہ35۔36
17۔ محمدصلی اللہ علیہ وسلم کا خدا
برائے حامد احمد خان سلمہ
''محمدؐ پر ہماری جاں فدا ہے
کہ وہ کوئے صنم کا رہنما ہے''
کوئی ''ہمسر نہیں جس کا نہ ثانی''
پتہ ''اس'' یار کا اس نے دیا ہے
ودیعت کر کے انعام محبت
محبت سے جو اپنی کھینچتا ہے
کوئی اس کو نہ جب تک آپ چھوڑے
کسی کو خود نہیں وہ چھوڑتا ہے
نہ کیوں سو جاں سے دل اس پر فدا ہو
کہ وہ محبوب ہی جان وفا ہے
وہ سچا اور سچے عہد والا
جو منہ سے کہہ چکا وہ کر رہا ہے
نبھا دی اس نے جس سے دوستی کی
پھرا ہے جب بھی بندہ ہی پھرا ہے
گنہگاروں پہ وہ ''پیاروں'' کی خاطر
کرم کیا کیا نہیں فرما رہا ہے
دھلے جاتے ہیں دھبے دامنوں کے
برابر رحمتیں برسا رہا ہے
نہیں کچھ اس کے احسانوں کا بدلہ
کسی نے جان بھی دے دی تو کیا ہے
بڑا بدبخت ہے ظالم ہے بندہ
جو اس سے عہد کرکے توڑتا ہے
ذرا آگے بڑھے اور ہم نے دیکھا
وہ خود ملنے کو بڑھتا آ رہا ہے
محمدؐ کا خدا ہے پیار والا
محمدؐ کا جہاں میں بول بالا
''الفضل''8اگست1945ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں