صفحات

ہفتہ، 30 اپریل، 2016

19۔ اہلِ قادیاں کے نام پیغام

درعدن ایڈیشن 2008صفحہ39۔40

19۔ اہلِ قادیاں کے نام پیغام


یہ نظم امیرصاحب جماعت احمدیہ قادیان کی درخواست اور صاحبزادہ حضرت میاں بشیر احمد صاحب سلمہ، اللہ کی تحریک پر کہی گئی تھی۔

خوشا نصیب کہ تم قادیاں میں رہتے ہو
دیارِ مہدئ آخر زماں میں رہتے ہو

قدم مسیح کے جس کو بنا چکے ہیں ''حرم''
تم اس زمینِ کرامت نشاں میں رہتے ہو

خدا نے بخشی ہے ''الدّار'' کی نگہبانی
اسی کے حفظ اسی کی اماں میں رہتے ہو

فرشتے ناز کریں جس کی پہرہ داری پر
ہم اس سے دور ہیں تم اس مکاں میں رہتے ہو

فضا ہے جس کی معطّر نفوسِ عیسیٰ سے
اسی مقامِ فلک آستاں میں رہتے ہو

نہ کیوں دلوں کو سکون و سرور ہو حاصل
کہ قربِ خطۂِ رشکِ جناں میں رہتے ہو

تمہیں سلام و دعا ہے نصیب صبح و مسا
جوارِ مرقدِ شاہِ زماں میں رہتے ہو

شبیں جہاں کی ''شب قدر'' اور دن عیدیں
جو ہم سے چھوٹ گیا اس جہاں میں رہتے ہو

کچھ ایسے گل ہیں جو پژمردہ ہیں جدا ہو کر
انہیں بھی یاد رکھو ''گلستاں'' میں رہتے ہو

تمہارے دم سے ہمارے گھروں کی آبادی
تمہاری قید پہ صدقے ہزار آزادی

''بلبل ہوں صحن باغ سے دور اور شکستہ پر
پروانہ ہوں چراغ سے دور اور شکستہ پر''

الفضل۔5جنوری 1940ء


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں