درعدن
ایڈیشن 2008صفحہ87۔88
42۔ اپنے پیارے بھائی(حضر ت مرزا بشیر احمد
رضی اللہ عنہ) کی یاد میں
کچھ
زمین کی کچھ آسمان کی''
حضر
ت مرزا بشیر احمد رضی اللہ عنہ ( کی وفات پر )
کون
جی میرا آج بہلائے
کس
کو دل داغ اپنے دکھلائے
راہبر!
یہ بتا کہاں ہیں وہ
دلِ
مضطر انہیں کہاں پائے
خضر
ہم تو اسی کو جانیں گے
جو
ہمیں دلربا سے ملوائے
گل
کھلے ہیں بہار آئی ہے
کاش
ایسے میں وہ بھی آجائے
ڈھونڈتی
ہے جنہیں نظر میری
سب
تو آئے وہی نہیں آئے
یہ
مری آہ کا اثر تو نہیں
عرش
کے ہل رہے ہیں کیوں پائے
ہم
تو دل دے کے جان سے اپنی
کوئے
جاناں میں ہاتھ دھو آئے
زندگی
ہو جسے عزیز بہت
وہ
نہ مرنے کی دل میں ٹھہرائے
اب
تو بیٹھے ہیں گوش بر آواز
چاہے
جس وقت یار بلوائے
الفضل سالانہ نمبر1963
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں