درعدن
ایڈیشن 2008صفحہ89۔90
43۔ مجاہدین کے نام
حضرت
سیدہ نواب مبارکہ بیگم صاحبہ نے ذیل کی نظم ناساز ئ طبع اور علالت کے باوجود کہی ہے۔آ
پ کی طبیعت بالعموم ناساز رہتی ہے ۔نیز سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ایدہ اللہ تعالیٰ
کی علالت کی وجہ سے بھی آپ کا متفکر رہنا ایک طبعی امر ہے۔ احباب ان ایام میں خصوصیت
سے دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ حضور ایدہ اللہ کو اور حضرت سیدہ موصوفہ کو اپنے فضل سے
صحت کاملہ و عاجلہ عطا فرمائے اور ان مقدس بزرگوں کے بابرکت سایہ کو تا دیر ہمارے سروں
پر قائم رکھے۔آمین
کرنا
ہے جس کو پار وہ سرحد قریب ہے
ہمت
کرو زمینِ اَب و جَد قریب ہے
ہو
نذرِ جاں قبول تو مشہد قریب ہے
بڑھتے
چلو کہ منزلِ مقصد قریب ہے
بڑھتے
چلو کہ منزلِ مقصد قریب ہے
ہاں
ہاں یہ کیا کہ بیٹھ رہا جی کو چھوڑ کر
بھائی
خدا کے واسطے ایسا غضب نہ کر
آنکھیں
تو کھول، سر تو اٹھا ، دیکھ تو ادھر
قصرِ
مراد کے کلس آتے ہیں وہ نظر
بڑھتے
چلو کہ منزلِ مقصد قریب ہے
مومن
قدم بڑھا کے ہٹاتے نہیں کبھی
ان
کو قضا کے تیر ڈراتے نہیں کبھی
مردانہ
وار بڑھتے ہیں سینہ سپر کئے
غازی
عدو کو پیٹھ دکھاتے نہیں کبھی
بڑھتے
چلو کہ منزلِ مقصد قریب ہے
بڑھتے
چلو کہ نصرتِ حق ہے تمہارے ساتھ
اپنے
خدا کا ہاتھ دکھا دو خدا ئی کو
جنت
کے در کھلے ہیں شہیدوں کے واسطے
رحمت
خدا کی آئے گی خود پیشوائی کو
بڑھتے
چلو کہ منزل مقصد قریب ہے
الفضل
23اکتوبر 1965ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں