درعدن
ایڈیشن 2008صفحہ56۔57
28۔ فحش گوئی اور نعرۂ تکبیر
ایک چشم دید وگوش شنیدہ منظر
سے متأثر ہو کر
ہماری جان فدا سید الوراءؐ کے لئے
سبھی نثار ہیں اس شاہِ دو سراؐ کے لئے
بروئے کار ہے شیطاں نقاب برانداز
''بدی'' کو '' خوب ہے '' ہم کیوں
کہیں ریا کے لئے
طریق شرع نہیں اسوۂ رسولؐ نہیں
مقام شرم ہے یہ ''غول'' اتقیا کےلئے
نبیؐ کے نام مقدس کی آڑ لے لے کر
وفا کی شان دکھانے چلے جفا کے لئے
جو رہن ہو چکی ابلیس کے خزانے میں
وہ''روح'' نذرِ شہنشاہِ انبیاءؐ کے
لئے؟
دہان کھلتے ہی اڑتی ہے بوئے طاغوتی
نہیں! یہ لب نہ ہلیں ذکرِ مصطفیؐ کے
لئے
یزیدی فعل زبانوں پہ '' یا علی '' توبہ
یہ اور تیر چلے آل مرتضیٰ کے لئے
اسی زباں سے اسی وقت گند بک بک کر
خدا کا نام نہ لو ظالمو! خدا کے لئے
سفینہ لاہور 1953ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں