کلام
محمود صفحہ3
3۔ میاں اسحٰق کی شادی ہوئی ہے
آج اے لوگو
میاں اسحٰق کی شادی ہوئی ہے آج اے
لوگو
ہر اک منہ سے یہی آواز آتی ہے مبارک
ہو
دعا کرتا ہوں میں بھی ہاتھ اُٹھا کر
حق تعالیٰ سے
کہ اپنی خاص رحمت سے وہ اس شادی میں
برکت دے
خدایا اس بَنی پر اور بَنے پر فضل کر
اپنا
اور انکے دل میں پیدا کردے جوش دیں کی خدمت کا
کلامِ پاک کی الفت کا انکے دل میں گھر
کردے
نبیؐ سے ہو محبت اور تعشّق ان کو ہو
تجھ سے
ہر اک دشمن کے شر سے تُو بچانا اے خدا
ان کو
ہمیشہ کے لئے رحمت کا تیری ان پہ سایہ
ہو
ہمیشہ کیلئے ان پر ہوں یا رب برکتیں
تیری
دعا کرتا ہوں یہ تجھ سے خدایا سن دعا
میری
انہیں صبح و مسا ، دیں اور دنیا میں
ترقی دے
نہ انکو کوئی چھوٹا سا بھی آزار اور
دکھ پہنچے
عطا کر انکو اپنے فضل سے صحت بھی اے
مولیٰ
ہمیشہ ان پہ برسا اَبر اپنے فضل و رحمت
کا
میں اگلے شعر پر کرتا ہوں ختم اس نظم
کو یارو
اب اِنکے واسطے تم بھی خدا سے کچھ دعا
مانگو
بہت بھایا ہے اے محمود یہ مصرعہ مرے
دل کو
مبارَک ہو یہ شادی خانہ آبادی مبارک
ہو
یہ نظم حضرت میر محمد اسحٰق ابن حضرت میر ناصر نواب رضی اللہ عنہما کی تقریب شادی
پر کہی گئی۔
اخبار بد رجلد 5 ۔ 16فروری1906ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں