صفحات

پیر، 28 مارچ، 2016

43۔ تم پر بھی تو ایک عدالت بیٹھے گی

کلام طاہر ایڈیشن 2004صفحہ107۔108

43۔ تم پر بھی تو ایک عدالت بیٹھے گی


جھوٹو! تم نے ٹھیک الزام دھرا ہو گا
اللہ والوں ہی نے کفر بکا ہو گا

احمدیوں نے جب بھی درود پڑھا ہو گا
دل میں اور کسی کا نام لیا ہو گا

تم سچے تو جگ میں کون رہا جھوٹا
ہم جھوٹے تو سچا کون رہا ہو گا

تنگ آئے ہیں روز کی بَک بَک جَھک جَھک سے
کر گزرو جو کچھ تم نے کرنا ہو گا

لیکن شاید یہ نہ کبھی سوچا ہو گا
روز ِقیامت تم جیسوں سے کیا ہو گا

تم پر بھی تو ایک عدالت بیٹھے گی
جیسا کِیا ہے ، ویسا ہی بھرنا ہو گا

ہم تو رضائے باری پر ہی جیتے ہیں
اس کی رضا پر ہی اک دن مرنا ہو گا

روئیں گے تو اس کے حضور مگر تم سے
ہنس ہنس کے ہم نے ہر دکھ سہنا ہو گا

تم میں اگر ہے اچھا ایک ۔ہزار برے
ہم میں ایک برا تو ہزار اچھا ہو گا


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں