صفحات

پیر، 28 مارچ، 2016

44۔ نذر الاسلام کی ایک نظم کا منظوم ترجمہ

کلام طاہر ایڈیشن 2004صفحہ109۔110

44۔ نذر الاسلام کی ایک نظم کا منظوم ترجمہ


توحید کے پرچاک ۔ مرے مرشد کا نام محمدؐ ہے
ہے بات یہی برحق ۔ مرے مرشد کا نام محمد ؐہے

اس نام کے جپنے سے قرآن کا ہوتا ہے ادراک مجھے
یہ سندر نام ہونٹوں سے دل تک کر دیتا ہے پاک مجھے
اللہ کے بہت پیارے ۔مرے مرشد کا نام محمد ؐہے

وہ مولیٰ سے ملواتا ہے جب نام اُس کا میں لیتا ہوں
اک بحر نور کی موجوں پر۔ اک نور کی کشتی کھیتا ہوں
اے جگ والو ! سن لو ۔ مرے مرشد کا نام محمد ؐہے

اس نام کے دیپ جلاتا ہوں تو چاند ستارے دیکھتا ہوں
سینے سے عرش تک اٹھتے ہوئے نوروں کے دھارے دیکھتا ہوں
مرے نور مجسم ۔ صلی اللہ۔ مرشد کا نام محمدؐ ہے

اُس نام کا پلو پکڑے پکڑے اس دنیا تک جاؤں گا
اُس کے قدموں کی خاک تلے میں اپنی جنت پاؤں گا
ہر دم ۔نذرالاسلام ۔ مرے مرشد کا نام محمدؐ ہے


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں