کلام
طاہر ایڈیشن 2004صفحہ132۔133
53۔ وہ روز آتا ہے گھر پر ہمارے ٹی وی پر
اس بحر اور قافیہ، ردیف میں احمد فراز کی ایک بہت ہی اعلیٰ پایہ کی نظم ہے۔ اس
پر کسی نے مزاحیہ تضمین کہی ہے۔ پس یہ اسی کی تضمین پر تضمین ہے اور اسی کا رنگ اختیار
کرتے ہوئے پنجابی ، سندھی ، سرائیکی الفاظ کا استعمال کیا گیا ہے۔
وہ روز آتا ہے گھر پر ہمارے ٹی وی پر
تو ہم بھی اب اسے انگلینڈ چل کے دیکھتے
ہیں
وہ جس کی بچے بھی کرتے ہیں پیشوائی
روز
وہ اس کو شوق سے سنتے ہیں بلکہ دیکھتے
ہیں
عجب مزا ہے جب اُردو کلاس ہوتی ہے
تو چھوٹے لڑکے بھی بلیوں اچھل کے دیکھتے
ہیں
سنا ہے پیار وہ کرتا ہے غم کے ماروں
سے
تو ہم بھی درد کے قالب میں ڈھل کے دیکھتے
ہیں
ہے ایم ٹی اے بڑا مقبول اس کو پنجابی
لگا کے اپنے گھروں پر 'دَبَل 'کے دیکھتے
ہیں
جو غیر احمدی سندھی ہیں ملاں کے ڈر
سے
وہ چھپ کے احمدی گوٹھوں میں چل کے دیکھتے
ہیں
پٹھان ملا کو ہیں اپنے گھر ہی لے جاتے
اور اس کا چٹکیوں میں دل مسل کے دیکھتے
ہیں
غریب تھل کے ، دوکانوں میں ٹیلی ویژن
کی
بڑی لگن ، بڑی چاہت سے 'کَھل' کے دیکھتے
ہیں
خدا کے فضلوں پر ہوتا ہے اپنا دل ٹھنڈا
تو مولوی ہمیں کیوں اتنا جل کے دیکھتے
ہیں
عروج اپنا مقدر ہے اور ان کا زوال
یہ وہ ابال ہے جس میں ابل کے دیکھتے
ہیں
ہمارے حال کے جب آئینے میں جھانکتے
ہیں
تو اس میں اپنے زبوں حال ، کل کے دیکھتے
ہیں
جلسہ سالانہ یو کے ۔ جولائی2000ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں