صفحات

جمعرات، 3 مارچ، 2016

118۔ اے حسن کے جادو مجھے دیوانہ بنا دے

کلام محمود صفحہ179

118۔ اے حسن کے جادو مجھے دیوانہ بنا دے


اے حسن کے جادو مجھے دیوانہ بنا دے
اے شمعِ رخ اپنا مجھے پروانہ بنا دے

ہروقت مئےعشق یہاں سے رہے بٹتی
ویرانۂ دل کومرے میخانہ بنا دے

مجھ کو تری مخمور نگاہوں کی قسم ہے
اک بار ادھردیکھ کےمستانہ بنا دے

کردے مجھےاسرارِمحبت سے شناسا
دیوانہ بنا کرمجھے فرزانہ بنا دے

اُس الفت ِناقص کی تمنا نہیں مجھ کو
جو دل کو مرے گوھر یکتا نہ بنادے

لیں جائزۂِ عشق مرے عشق سے عاشق
دل کو مرے عُشّاق کا پیمانہ بنا دے

جو ختم نہ ہوایسا دکھاجلوۂ تاباں
جو مر نہ سکےمجھ کو وہ پروانہ بنا دے

دل میں مرے کوئی نہ بسے تیرے سوااور
گرتُو نہیں بستااسے ویرانہ بنا دے

ابلیس کا سرپاؤں  سے تو اپنے مسل دے
ایسا نہ ہو پھر کعبہ کو بت خانہ بنا دے

اخبار الفضل جلد 32 ۔ 30دسمبر 1944ء

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں